صوفی غلام مصطفٰی تبسم

  1. بابا-جی

    ذِکر ایک صُوفی کا

    صُوفی تبسم کی افسانوی دُنیا میں یِہ بھی مُمکن ہے کِہ ناؤ میں ندی ڈُوب جائے، چیونٹی ہاتھی کی مُرمت کرتی پھرے اور شیر میاں بی بکری کے ہمراہ ایک گھاٹ پر پانی پیتے پائے جائیں۔ بچوں کے لیے نظموں کا افسانوی ماحول ایسی ہے کِہ آدھی رات کو چاند اور سُورج بادل کے گھر آتے ہیں تو بجلی جھٹ سے دروازہ کھول کر...
  2. طارق شاہ

    تبسم صُوفی غلام مصطفٰی تبسّم :::::: امیر خُسرو کی فارسی غزل 2 کا ترجمہ :::::Sufi Ghulam Mustafa Tabassum

    امیر خُسرو کی فارسی غزل کا منظُوم ترجمہ یہ رنگینئِ نو بہار اللہ اللہ یہ جامِ مَئے خوشگوار اللہ اللہ اُدھر ہیں نظر میں نظارے چَمن کے اِدھر رُو بَرُو رُوئے یار اللہ اللہ اُدھر جلوۂ مُضطرب، توبہ توبہ اِدھر یہ دِلِ بے قرار اللہ اللہ وہ لب ہیں، کہ ہے وجد میں موجِ کوثر وہ زُلفیں...
  3. الف نظامی

    تبسم چمکی تھی کبھی جو ترے نقشِ کفِ پا سے

    رخشندہ ترے حُسن سے رُخسارِ یقیں ہے تابندہ ترے عشق سے ایماں کی جبیں ہے چمکا ہے تیری ذات سے اِنساں کا مقدر تُو خاتمِ کونین کا رخشندہ نگیں ہے چمکی تھی کبھی جو ترے نقشِ کفِ پا سے اب تک وہ زمیں چاند ستاروں کی زمیں ہے جس میں ہو تیرا ذِکر، وہی بزم ہے رنگیں جس میں ہو تیرا نام ، وہی بات حسیں ہے...
  4. فرخ منظور

    ٹوٹ بٹوٹ کی بکری - صوفی تبسّم

    ٹوٹ بٹوٹ کی بکری ٹوٹ بٹوٹ نے بکری پالی دُبلی پتلی ٹانگوں والی دن اور رات مٹھائی کھائے مکّھن، دودھ، ملائی کھائے حلوہ، ربڑی، دہی، پنیر یخنی، دلیا، کھچڑی، کھیر جو کچھ آئے چٹ کر جائے پھر بھی اس کو ہوش نہ آئے اِک دن کی تم سنو کہانی بکری کو یاد آئی نانی کتنا ہی سمجھایا اس کو...
  5. فرحت کیانی

    قائدِ اعظم

    قائدِ اعظم تیرے خیال سے ہے دل شادماں ہمارا تازہ ہے جاں ہماری، دل ہے جواں ہمارا تیری ہی ہمتوں سے آزاد ہم ہوئے ہیں خوشیاں ملی ہیں، ہم کو دل شاد ہم ہوئے ہیں تجھ سے ہی لہلہایا یہ گلستاں ہمارا پھرتے تھے ہم بھٹکتے، رستہ ہمیں دکھایا تُو رہنما ہمارا، تُو سارباں ہمارا تیرے ہی حوصلے سے طاقت ملی...
  6. الف نظامی

    ج۔ھ۔ول۔۔ن۔۔۔۔ے

    دیباچہایسی ہلکی پھلکی کتاب پر جو چھوٹے بچوں کے لیے لکھی گئی ہے ، دیباچے کا بوگھ نہ پڑنا چاہیتے تھا ۔ لیکن بچوں کے ساتھ قدرت نے والدین کی اور انسان کے ساتھ استاد کی پخ بھی لگا رکھی ہے۔ صوفی تبسم کو جو مصنف ِ کتاب ہونے کے علاوہ “والدین“ بھی ہیں اور استاد بھی ، یہ گوارا نہ ہوا کہ بچوں کو تو بہلایا...
Top