غزل
(بہزاد لکھنوی)
مجھ سے نہ پوچھ میرا حال، سُن مرا حال کچھ نہیں
تیری خوشی میں خوش ہوں میں، مجھ کو ملال کچھ نہیں
میرے لئے جہان میں ماضی و حال کچھ نہیں
جب بھی نہ تھا کوئی سوال، اب بھی سوال کچھ نہیں
مجھ کو کوئی خوشی نہیں، مجھ کو ملال کچھ نہیں
یہ تو ترا کمال ہے، میرا کمال کچھ نہیں
شکوہء بخت ہے...
غزل
(بہزاد لکھنوی)
میری سرشست ہی میں محبت ہے کیا کروں
مجھ کو تو ہر فریب حقیقت ہے کیا کروں
گو دل کو تم سے خاص شکایت ہے کیا کروں
پھر بھی مجھے تمہیں سے محبت ہے کیا کروں
اب تو دعا یہ ہے نہ مٹے اضطرابِ دل
دل کو بھی اب سکون سے نفرت ہے کیا کروں
کیوں کر رہوں نہ غرقِ تصور میں رات دن
ہاں دیدِ روئے یار...
نعت شریف
(بہزاد لکھنوی)
جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام
جو ہیں رسولِ انام، اُن پہ درود اور سَلام
حامیء عالم ہیں وہ، ہادیء اعظم ہیں وہ
کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُن پہ درود اور سَلام
جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا
جن کی ہے دنیا غلام، اُن پہ درود اور سَلام
جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن...