سعد جمشید،

  1. طارق شاہ

    سعد جمشید :::::رنج کا کب عِلاج کرتی ہے ::::: Saad -Jamshed

    غزل سعد جمشید رنج کا کب عِلاج کرتی ہے زندگی کل اور آج کرتی ہے لوگ تیار کیوں نہیں ہوتے سادگی احتجاج کرتی ہے روز جیتے ہیں ،روز مرتے ہیں زندگی کام کاج کرتی ہے کیا بُزرگی سفید چڑیا ہے؟ ہر عمل اندراج کرتی ہے شام ِ ہجراں اُداس لوگوں کا ہرمرض لاعِلاج کرتی ہے آؤ چلتے ہیں اُس کے رستے پر زندگی پر جو...
Top