سیعد راجہ، مِرے اندر جو وحشت ہے تو ہے

  1. عائد

    غزل ۔ مجھے اس سے محبت ہے ، تو ہے ۔ سعید راجہ

    غزل مجھے اس سے محبت ہے ، تو ہے جو یہ حرفِ بغاوت ہے ، تو ہے تو کیا میں معذرت کرتا پھروں مِرے اندر جو وحشت ہے ، تو ہے کہے وہ سر پھِرا تو کیا ہُوا یہی اپنی حقیقت ہے ، تو ہے مداوائے دلِ مضطر ہے وہ خیالِ یار راحت ہے ، تو ہے سُنوں دل کی کہ دُنیا کی سُنوں اگر وہ بے مروّت ہے ، تو ہے انا قصّہ کہاں...
Top