سعود عُثمانی کا ایک بہت پیارا کلام ہے ۔۔ محفل پہ کافی ڈ ھونڈنے سے بھی نہیں ملا تو پوسٹ کر رہا ہوں ۔۔ اگر پہلے پوسٹ ہو چکا ہو تو معذرت :)
شاید اس طرح گُزشتہ کی تلافی ہو جائے
سارے غم بھول کے اک غم مجھے کافی ہو جائے
تو اگر چاہے تو شعلوں میں کھلا دے گلشن
تری رحمت ہو تو پھر زہر بھی شافی ہو جائے...