غزل
کون آیا تھا دبے پاؤں ستاروں کی طرح
دل کا ہر زخم مہکنے لگا پھولوں کی طرح
ذہن میں اب بھی ہیں روشن ترے چہرے کے خطوط
چاندنی رات میں بکھرے ہوئے رنگوں کی طرح
کیا خبر! روح کے صحرا پہ برس کے گزرے
گھر کے آیا ہے جو بادل تری یادوں کی طرح
اے شبِ غم مرے سینے سے لپٹ کر سو جا
تو بھی مدت سے...