tabish dehlvi

  1. طارق شاہ

    تابؔش دہلوی :::::: یہ مجھ سے کِس طرح کی ضد دل ِ برباد کرتا ہے :::::: Tabish Dehlvi

    غزل یہ مجھ سے کِس طرح کی ضد دل ِ برباد کرتا ہے میں جِس کو بُھولنا چاہُوں ، اُسی کو یاد کرتا ہے قفس میں جِس کے بازُو شل ہُوئے رزقِ اَسیری سے وہی صیدِ زبُوں صیّاد کو صیّاد کرتا ہے طریقے ظُلم کے صیّاد نے سارے بدل ڈالے جو طائر اُڑ نہیں سکتا ، اُسے آزاد کرتا ہے اُفق سے دیکھ کر رعنائیاں ہم خاک...
  2. طارق شاہ

    تابش دہلوی ::::: بیقراری سی بیقراری ہے ::::: Tabish Dehlvi

    غزل بیقراری سی بیقراری ہے دِن بھی بھاری ہے، رات بھاری ہے زندگی کی بِساط پر اکثر جیتی بازی بھی ہم نے ہاری ہے توڑو دِل میرا ، شوق سے توڑو ! چیز میری نہیں تمھاری ہے بارِ ہستی اُٹھا سکا نہ کوئی یہ غمِ دِل! جہاں سے بھاری ہے آنکھ سے چھُپ کے دِل میں بیٹھے ہو ہائے! کیسی یہ پردہ داری ہے...
Top