1
اب جاگ کہ شب کے ساغر میں سورج نے وہ پتھر مارا ہے
جو مے تھی وہ سب بہہ نکلی ہے جو جام تھا پارا پارا ہے
مشرق کا شکاری اٹھا ہے کرنوں کی کمندیں پھینکی ہیں
اک پیچ میں قصر سکندر اک پیچ میں قصرِ دارا ہے
2
ہاں دیکھ کہ میخواروں کے من میں کیسی موج سمائی ہے
شیشوں کو کیا ہے چورا چورا مے کو آگ...