سیلاب کی دلہن
شہنائی دھنیں بکھیر رہی ہے
اور باراتی واپسی کے لیے اٹھ رہے ہیں
دلہن کی ماں سسکیاں بھرتی ہوئی کہتی ہے
"میری رانی کو یہ لوگ ہمیشہ کے لیے لے چلے۔۔۔
ان اجنبی چہروں کے ساتھ اُس بیگانےگھر تک
میری شرمیلی بچی کیسے سفر کرے گی"
آج کا دن کتنا کٹھن تھا
تمام دن آسمان سے پانی برستا رہا...