السلام علیکم،
عرض کیا ہے،
سب کچھ کھو دیا، اب کھوؤں کیا
تجھے اے تقدیر اب روؤں کیا
تم نے مڑ کر خبر نہ لی
میں چین کی نیند سوؤں کیا
سوچ کی زمیں تو، بنجر ہو گئی
اب تیری یادیں بوؤں کیا
جب اَشکوں نے دھو ڈالے ہیں
پھر زخموں کو دھوؤں کیا
ایک اِک لمحہ بکھر گئی ہے
حیات کی لڑی پروؤں کیا۔
امجد میانداد