تیمور حسن تیمور

  1. فاروقی

    اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے

    اتار لفظوں کا اک ذخیرہ غزل کو تازہ خیال دے دے خود اپنی شہرت پہ رشک آئے سخن میں ایسا کمال دے دے ستارے تسخیر کرنے والا پڑوسیوں سے بھی بے خبر ہے اگر یہی ہے عروج آدم تو پھر ہمیں تو زوال دے دے تری طرف سے جواب آئے نہ آئے پرواہ نہیں ہے اس کی یہی بہت ہے کہ ہم کو یا رب! تو صرف اذن سوال دے دے...
  2. فرحت کیانی

    تجھے زندگی کا شعور تھا، تیرا کیا بنا؟ - تیمور حسن تیمور

    تجھے زندگی کا شعور تھا، تیرا کیا بنا؟ تُو خاموش کیوں ہے مجھے بتا، تیرا کیا بنا؟ نئی منزلوں کی تلاش تھی سو تُو بچھڑ گیا میں بچھڑ کے تجھ سے بھٹک گیا، تیرا کیا بنا؟ مجھے علم تھا کہ شکست میرا نصیب ہے تُو امیدوار تھا جیت کا، تیرا کیا بنا؟ میں مقابلے میں شریک تھا فقط اس لئے کوئی آتا مجھ سے یہ...
Top