تنہا تنہا

  1. عبدالحسیب

    فراز مجسّمہ -فراز صاحب کی ایک شہکار نظم-تنہا تنہا سے انتخاب

    مجسّمہ اے سیاہ فام حسینہ ترا عریاں پیکر کتنی پتھرائی ہوئی آنکھوں میں غلطیدہ ہے جانے کس دورِالمناک سے لے کر اب تک تو کڑے وقت کے زندانوں میں خوابیدہ ہے تیرے شب رنگ ہیولے کے یہ بے جان نقوش جیسے مربوط خیالات کے تانے بانے یہ تیرے سانولی رنگت یہ پریشاں خطوط بارہا جیسے مٹایا ہو انھیں دنیا نے...
  2. محمد بلال اعظم

    فراز ایبٹ آباد۔۔۔تنہا تنہا۔۔۔احمد فراز

    "تنہا تنہا" کی ٹائپنگ کے دوران یہ نظم بھی ٹائپ کی اور نجانے کیوں یہ نظم پڑھ کے احمد فراز بہت یاد آ رہے ہیں۔ چراغ بُجھ بھی چکے ہیں مگر پسِ چلمن وہ آنکھ اب بھی مرا انتظار کرتی ہے شریکِ محفل ہے یہ نظم۔ اَبیٹ آباد ابھی تلک ہے نظر میں وہ شہرِ سبزہ و گل جہاں گھٹائیں سرِ رہگزار جھُومتی ہیں جہاں...
  3. فرحت کیانی

    فراز غزل۔ کس قدر آگ برستی ہے یہاں ۔ احمد فراز

    کس قدر آگ برستی ہے یہاں خلق شبنم کو ترستی ہے یہاں صرف اندیشۂ افعی ہی نہیں پھول کی شاخ بھی ڈستی ہے یہاں رُخ کدھر موڑ گیا ہے دریا اب نہ وہ لوگ نہ بستی ہے یہاں زندہ درگور ہُوئے اہلِ نظر کس قدر مُردہ پرستی ہے یہاں زیست وہ جنسِ گراں ہے کہ فراز موت کے مول بھی سَستی ہے یہاں احمد فراز
Top