تراب

  1. طارق شاہ

    عطا تراب :::: کہیں جمال پذیری کی حد نہیں رکھتا

    غزل عطا تراب کہیں جمال پذیری کی حد نہیں رکھتا میں بڑھ رہا ہوں تسلسل سے قد نہیں رکھتا یہ قبل و بعد کے اُس پار کی حکایت ہے مِرا دوام ازل اور ابد نہیں رکھتا وہ ایک ہوکے بھی ہم سے گِنا نہیں جاتا وہ ایک ہوکے بھی آگے عدد نہیں رکھتا یہ عمر بھر کی ریاضت مِرا مقدّر ہے تراشتا ہُوں جسے خال و خد نہیں...
Top