اب اور تب
پطرس بخاری
جب مرض بہت پرانا ہوجائے اور صحت یا بی کی کوئی امید باقی نہ رہے تو زندگی کی تمام مسرتیں محدود ہو کر بس یہیں تک رہ جاتی ہیں کہ چارپائی کے سرہانے میز پر جو انگور کا خوشا رکھا ہے اس کے چند دانے کھا لئے، مہینے دو مہینے کے بعد کوٹھے پر غسل کر لیا یا گاہے گاہے ناخن ترشوا لئے۔
مجھے...
(مضمون: کتے)
کل ہی کی بات ہے کہ رات کے کوئی گیارہ بجے ایک کتے کی طبیعت جو ذرا گدگدائی تو انہوں نے باہر سڑک پر آکر طرح کا ایک مصرع دے دیا۔ ایک آدھ منٹ کے بعد سامنے کے بنگلے میں ایک کتے نے مطلع عرض کردیا۔ اب جناب ایک کہنہ مشق استاد کو جو غصہ آیا، ایک حلوائی کے چولہے میں سے باہر لپکے اور بھنا کے...
لڑکو! تم بڑے ہو گے تو تمہیں افسوس ہوگا۔ جوں جوں تمہارا تجربہ بڑھتاجائے گا، تمہارے خیالات میں پختگی آتی جائے گی اور یہ افسوس بھی بڑھتا جائے گا۔یہ خواب پھیکے پڑتے جا ئیں گے۔ تب اپنے آپ کو فر یب نہ دے سکو گے۔بڑے ہو کر تمہیں معلوم ہو گا کہ زندگی بڑی مشکل ہے۔جینے کے لیئے مرتبے کی ضرورت ہے۔آسائش کی...
فیض احمد فیض کا پطرس بخاری پر ایک مضمون
کہ گوہر مقصودِ گفتگوست......
(فیض احمد فیض)
دوستی تندہی اورمستعدی کا نام ہے یارو، محبت تو یونہی کہنے کی بات ہے۔ دیکھو تو ہرروز میں تم میں سے ہر پاجی کو ٹیلیفون کرتا ہوں، ہر ایک کے گھر پہنچتا ہوں، اپنے گھر لاتا ہوں، کھلاتا ہوں، پلاتا ہوں، سیر کراتا ہو،ں...
یہ ایک اشتہار ہے۔ لیکن چونکہ عام اشتہاروں سے بہت زیادہ طویل ہے اس لیے شروع میں یہ بتا دینا مناسب معلوم ہوا ورنہ شاید آپ پہچاننے نہ پاتے۔
میں اشتہار دینے والا ایک روزنامہ اخبار کا ایڈیٹر ہوں۔ چند دن سے ہمارا ایک چھوٹا سا اشتہار اس مضمون کا اخباروں میں یہ نکل رہا ہے کہ ہمیں مترجم اور سب ایڈیٹر کی...
دوست کے نام
(پطرس بخاری)
از لاہور
اے میرے کراچی کے دوست!
چند دن ہوئے میں نے اخبار میں یہ خبر پڑھی کہ کراچی میں فنون لطیفہ کی ایک انجمن قائم ہوئی ہے جو وقتاً فوقتاً تصویروں کی نمائشوں کا اہتمام کرے گی۔ واضح طور پر معلوم نہ ہوسکا کہ اس کے کرتا دھرتا کون اہل جنون ہیں لیکن میں جانتا ہوں کہ آپ کو...
آخر کار بائیسکل پر سوار ہوا۔ پہلا ہی پاؤں چلایا تو ایسا معلوم ہوا جیسے کوئی مردہ اپنی ہڈیاں چٹخا چٹخا کر اپنی مرضی کے خلاف زندہ ہورہا ہے۔ گھر سے نکلتے ہی کچھ تھوڑی سی اُترائی تھی اس پر بائیسکل خودبخود چلنے لگی لیکن اس رفتار سے جیسے تارکول زمین پر بہتا ہے اور ساتھ ہی مختلف حصوں سے طرح طرح کی...
میں تو خدا سے یہی چاہتا تھا کہ وہ مجھے عرض و معروض کا موقع دیں۔ میں نے کہا۔ “دیکھئے نا۔ مثلاً ایک طالب علم ہے، وہ کالج میں پڑھتا ہے۔ اب ایک تو اس کا دماغ ہے دوسرا اس کا جسم ہے۔ جسم کی صحت بھی ضروری ہے۔ اور دماغ کی صحت تو ضروری ہے ہی۔ لیکن ان کے علاوہ ایک اور بات بھی ہوتی ہے جس سے آدمی کو پہچانا...
پیر و مرشد
(کنہیالال کپور)
ماخذ
پطرس میرے استاد تھے۔ ان سے پہلی ملاقات تب ہوئی، جب گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے انگلش میں داخلہ لینے کے لئے ان کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انٹر ویو بورڈ تین ارکین پر مشتمل تھا پروفیسر ڈکنسن (صدر شعبہ انگریزی) پروفیسر مدن گوپال سنگھ اور پروفیسر اے ایس بخاری۔ گھر سے خوب...
دہلی کی سیر
ایک چھوٹا سا لڑکا الہ آباد کا
اپنے گھر سے چلا اور دہلی گیا
واں جو پہنچا تو دیکھا
کہ اس جا کے لڑکے
ہیں ویسے ہی ننّھے
اور اس جا کے گنّے
ہیں ویسے ہی لمبے
اور اس جاکی برفی
ہے ویسی ہی میٹھی
اور اس جا کی بلی
ہے ویسی ہی موٹی
اور اس جا کی چڑیاں
ہیں ویسی ہی چھوٹی
اور اس جا کے چالیس
ہیں...
ہنستے ہنستے
(عصمت چغتائی کی پطرس بخاری پر ایک تحریر)
از عصمت چغتائی
ہنستے ہنستے بے حال ہو کر نیر تخت سے نیچے لڑھک گئی۔
"بس کرو الله کا واسطہ" میں نے کرتہ کے دامن سے آنسوپونچھ کر خوشامد سے کہا۔ ہمارے پیٹوں میں مروڑیاں اٹھ رہی تھیں۔ سانس پھول گئی تھی۔ ہنسی چیخوں میں بدل گئی تھی۔ ایسا معلوم ہوتا...
غزل
ہم آں داغے کہ بردل از تو دارم حرز جانم شد
ہم آں چشمے کہ نامندش سخنگو راز دارم شد
دلے بود و در آغوشم نگجنید و جہانم شد
خیالے داشتم از سرگزشت و آسمانم شد
بپرس اے داورِ محشر۔ چہ مے پرسی چہ می مپرسی
نگاہ حسرت آلایم کہ مے بینی بیانم شد
بگہ دزدیدہ افگندی بدل چوں راز جاں دارم
نظر کردی بہ...
پطرس بخاری بحیثیت مزاح نگار
(محمد احسن فاروقی)
بشکریہ پطرس بخاری ڈاٹ کام
لکھنوٴ یونیورسٹی میں داخل ہوئے ایک مہینہ گزرا تھا کہ ایک دن لائبریری میں مشفق وصی رضا نے میرے ہاتھ میں ڈکنس کی ایک ناول دیکھ کر کہا ”اگر سچ مچ ہنستے ہنستے لوٹ لوٹ جانا چاہتے ہو تو مضامین پطرس پڑھو“میں سن کر چپ...
اصل مضمون پطرس بخاری صاحب کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے -
http://www.patrasbokhari.com
جناب پطرس
(محمد طفیل)
پطرس نے جب بھی لکھا۔ لفظوں کے تاج محل بنائے۔ پطرس کو جب بھی کسی دوست نے پکارا، لبیک کی آواز آئی۔ پطرس جس بھی راہ سے گذرے، اپنے نقش چھوڑ گئے۔ اپنے جھنڈے گاڑ گئے۔ بخاری صاحب سے...
دوراہہ
یہ میں نے کہہ تو دیا تجھ سے عشق ہے مجھ کو
تراہی در مری آوارگی کا محور ہے
تجھی سے رات کی مستی تجھی سے دن کا خمار
تجھی سے میری رگ و پے میں زہرِ احمر ہے
تجھی کو میں نے دیا اختیار گریے پر
یہ چشم خشک اگر ہے، یہ چشم اگر تر ہے
ترا ہی حسم چمن ہے ترا ہی جسم بہار
تری ہی زلف سے ہر...