پامال کیجیے انھیں رفتارِ ناز کا
طاؤس وکبک رکھتے ہیں دعویٰ نیاز کا
لکھتا ہوں وصف ان مژہ ہائے دراز کا
لیتا قلم سے کام ہوں میں نیزہ باز کا
ساقی سمائے اس میں ہزاروں خُمِ شراب
کشتیِ مے کو ظرف، خدا دے جہاز کا
اللہ رے صفائے بیانِ حدیثِ دوست
دم بند ہے فصاحتِ اہلِ حجاز کا
ہوتا ہے شعبدوں سے ترے آسماں...