شبنم افشانی
اے غریبِ شہر تیری رب نگہبانی کرے
لوڈ شیڈنگ کے ستائے، تجھ پہ آسانی کرے
گر نہیں تجھ کو میسر گرمی دانوں کا سفوف٭
آسماں تیری کمر پر شبنم افشانی کرے
محمد احمدؔ
* prickly heat powder
(ساغرؔ صدیقی کی اور اپنی روح سے معذرت کے ساتھ :laughing::laughing::laughing:)
ہم نہائیں تو کیا تماشا ہو
مر نہ جائیں تو کیا تماشا ہو
غسل خانے میں، ٹھنڈے پانی میں
مسکرائیں تو کیا تماشا ہو
نام اللہ کا لے کے گھس تو گئے
نکل آئیں تو کیا تماشا ہو
ناچ اٹھیں یار دوست اور ہم بھی
کپکپائیں تو کیا تماشا...
جوش ملیح آبادی کی ایک خوبصورت غزل جو کہ اب تک کی معلومات کے مطابق اردو محفل کے ادب دوست طبقے بشمول خاکسار کی پسندیدہ ترین غزلوں میں شامل ہے، آج ہماری مشقِ ستم کا شکار ہو گئی ہے۔ آپ احباب اور جوش صاحب سے پُر جوش معذرت کے ساتھ پیشِ خدمت ہے۔ غزل کے اس دوسرے ورژن میں جوش صاحب قتیلِ فیس بک ہو کر رہ...