ٹوٹ بٹوٹ کے مرغے
ٹوٹ بٹوٹ کے دو مُرغے تھے
دونوں تھے ہُشیار
اِک مُرغے کا نام تھا گیٹو
اِک کا نام گِٹار
اِک مُرغے کی دُم تھی کالی
اِک مُرغے کی لال
اِک مُرغے کی چونچ نرالی
اِک مُرغے کی چال
اِک پہنے پتلُون اور نیکر
اِک پہنے شلوار
اِک پہنے انگریزی ٹوپی
اِک پہنے دستار
اِک کھاتا تھا کیک...
ایک تھا لڑکا ٹوٹ بٹوٹ!
روزن دیوار سے
از عطاء الحق قاسمی
جس طرح ہمارے بلوچستان کے لوگ بجا طور پر احساس محرومی کا شکار ہیں اسی طرح میں بھی ایک حوالے سے احساس محرومی کا مارا ہواہوں۔ میرا احساس محرومی یہ ہے کہ اپنی طالب علمی کے زمانے میں مجھے صوفی تبسم صاحب سے پڑھنے کا اتفاق کیوں نہ ہوا کیونکہ ان کے...
رس بھرا مالٹا ہے ٹوٹ بٹوٹ
گول اور سرخ سا ہے ٹوٹ بٹوٹ
رس بھرا مالٹا ہے ٹوٹ بٹوٹ
جب وہ پیدا ہوا تو ٹوٹ ہی تھا
دوسرے دن بنا ہے ٹوٹ بٹوٹ
اصل میں وہ تو ایک لڑکی تھی
یوں ہی لڑکا بنا ہے ٹوٹ بٹوٹ
صبح کو ایک ننھا منّا تھا
شام تک بن گیا ہے ٹوٹ بٹوٹ
ٹوٹیاں یا بٹوٹیاں جو ہیں
اُن میں سب...
ٹوٹ بٹوٹ اِک افسر ہے
اب ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ کر
اب ٹوٹ بٹوٹ اِک افسر ہے
اب چھوٹوں کا تو ذکر ہی کیا ہے
اب بڑے بھی سہمے رہتے ہیں
اب جو وہ منہ سے بات کرے
سب جی ہاں، جی ہاں، کہتے ہیں
اب ٹوٹ بٹوٹ کلرک نہیں
اب ٹوٹ بٹوٹ اِک افسر ہے
پہلے اِک کمرا دفتر تھا
اب پُورا بنگلا دفتر ہے
ہر پھاٹک...
ہر جگہ ایک سا ہے ٹوٹ بٹوٹ
گرچہ چھوٹا بڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
ہر جگہ ایک سا ہے ٹوٹ بٹوٹ
گیند بلّے کا وہ کھلاڑی ہے
ٹسٹ میں کھیلتا ہے ٹوٹ بٹوٹ
کام آتا نہیں ہے یاروں کے
کِس مرض کی دوا ہے ٹوٹ بٹوٹ
جسم پر اُس کے کوئی ماس نہیں
چیل کا گھونسلا ہے ٹوٹ بٹوٹ
جس طرف بھی گیا نظر بٹّو
راستے میں...
ٹوٹ بٹوٹ نے کھایا پان
ٹوٹ بٹوٹ نے کھایا پان
ٹوٹ بٹوٹ بڑا شیطان
گھر والوں نے روٹی کھائی
قیمہ کھایا، بوٹی کھائی
ٹوٹ بٹوٹ نے کھایا پان
ٹوٹ بٹوٹ بڑا شیطان
منہ میں اُس کے دانت نہیں ہے
پیٹ میں اس کے آنت نہیں ہے
پھر بھی کھاتا جائے پان
ٹوٹ بٹوٹ بڑا شیطان
ٹوٹ بٹوٹ نے جب منہ کھولا
ٹوٹ...
شعر کہنے لگا ہے ٹوٹ بٹوٹ
شعر کہنے لگا ہے ٹوٹ بٹوٹ
آج شاعر بنا ہے ٹوٹ بٹوٹ
باتیں کرنے کے اُس کو عادت ہے
ورنہ اچھّا بھلا ہے ٹوٹ بٹوٹ
سال میں ایک روز پڑھتا ہے
سال بھر کھیلتا ہے ٹوٹ بٹوٹ
لوگ سمجھے کتاب پڑھتا ہے
اصل میں رو رہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
یوں ہی عینک لگائی ہے اُس نے
آنکھ سے...
پیارا ٹوٹ بٹوٹ
کتنا پیارا ٹوٹ بٹوٹ
میرا پیارا ٹوٹ بٹوٹ
اللہ کی قدرت ہے نیاری
ہر اِک چیز ہے پیاری پیاری
سب سے پیارا ٹوٹ بٹؤٹ
میرا پیارا ٹوٹ بٹوٹ
کوئی آدھا ٹوٹ بٹوٹ ہے
کوئی پونا ٹوٹ بٹوٹ ہے
وہ ہے سارا ٹوٹ بٹوٹ
میرا پیارا ٹوٹ بٹوٹ
کبھی تمہارے گھر میں جائے
کبھی ہمارے گھر میں جائے...
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا
تین سروں، دو چونچوں والا
پاؤں کالے، سر بھی کالے
دم بھی کالی، پَر بھی کالے
اندر باہر سے ہے کالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا
چوہے کو وہ چٹ کر جائے
بلّی کو وہ ناچ نچائے
ظاہر میں ہے بھولا بھالا
ٹوٹ بٹوٹ نے مرغا پالا
کویل، کوّا، کوُنج، کبوتر...
آنکڑا بانکڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
شہر سے دور ایک گاؤں ہے
گاؤں کا نام دھوپ چھاؤں ہے
اُس میں رہتے ہیں ٹوٹنے سارے
ان میں سب سے بڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
آنکڑا بانکڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
شکل بلّی کی، رنگ بلّی کا
عقل بلّی کی، ڈھنگ بلّی کا
چوہے اب کس طرف سے گزریں گے
راستے میں کھڑا ہے ٹوٹ بٹوٹ
باپ کی بات بھی نہیں...
ٹوٹ بٹوٹ بڑا ہشیار
اپنے ہوں یا ہوں بیگانے
کوئی جانے یا نہ جانے
ٹوٹ بٹوٹ ہے سب کا یار
ٹوٹ بٹوٹ بڑا ہشیار
گورا ہو یا کوئی کالا
چھوٹا ہو یا داڑھی والا
سب کرتے ہیں اس سے پیار
ٹوٹ بٹوٹ بڑا ہشیار
بھائی بہنوں کو ترسائے
جو مل جائے خود ہی کھائے
نقد ملے یا ملے اُدھار
ٹوٹ بٹوٹ بڑا ہشیار...
ٹوٹ بٹوٹ کے مہمان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
اِک چوہا تھا بھولا بھالا، اِک چوہا شیطان
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے مہمان
ٹوٹ بٹوٹ نے ہاتھ ملایا، جھُک کر کیا سلام
پھر بولا “یہ گھر ہے تمہارا، سمجھو مجھے غلام
جو کچھ چاہو منہ سے مانگو، حاضر ہے یہ جان“
ٹوٹ بٹوٹ کے گھر میں آئے دو چوہے...
اب سب ہیں ٹوٹ بٹوٹ میاں
اب ایک ہی ٹوٹ بٹوٹ نہیں
اب سب ہیں ٹوٹ بٹوٹ میاں
اب دال چپاتی کیا شے ہے
سب کیک اور بسکٹ کھاتے ہیں
کیا مطلب دودھ اور لسّی سے
سب انگلش سُوپ اڑاتے ہیں
سب کوکا کولا پیتے ہیں
کھاتے ہیں کویکر اوٹ میاں
اب ایک ہی ٹوٹ بٹوٹ نہیں
اب سب ہیں ٹوٹ بٹوٹ میاں
اب ننگے سر...
ٹوٹ بٹوٹ کی کہانی
چھوٹی سی ایک کہانی ہے
لیکن وہ بڑی پرانی ہے
ملتان کے پاس اِک بستی تھی
بستی میں خلقت بستی تھی
اس بستی میں جو رہتے تھے
سب اس کو نگری کہتے تھے
اس نگری میں سب نائی تھے
سب ٹوٹ بٹوٹ کے بھائی تھے
کوئی کہیں کا رہنے والا ہو
کوئی گورا ہو یا کالا ہو
وہ لمبے ہوں یا...
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے
شہر میں جتنے لوگ ہیں رہتے
سب اس کو پہچانتے ہیں
بوڑھے بچے، ننھّے منّے
سارے اُس کو جانتے ہیں
کون ہے جو اس کو نہ جانے
سب کا دیکھا بھالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بات نہ پوچھو
ٹوٹ بٹوٹ نرالا ہے
ٹوٹ بٹوٹ کی بہنیں کالی
ابّا، امّی،...
مدرسے جا رہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
آج چپ چاپ سب کھڑے ہوجاؤ
شان سے آرہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
آج کوئی نہ اور بات کرو
مدرسے جا رہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
مدرسے جا رہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
ساتھ اپنے وہ لے کے آیا ہے
ایک لمبی قطار چوہوں کی
پانچ دس بیس کی قطار نہیں
پُورے اسّی ہزار چوہوں کی
شان سے آرہا ہے ٹوٹ بٹوٹ
مدرسے جا رہا ہے ٹوٹ بٹوٹ...
ٹوٹ بٹوٹ نے کر لی شادی
کچھ ہمجولی کچھ ہمسائے
کچھ اپنے کچھ لوگ پرائے
ٹوٹ بٹوٹ کو ملنے آئے
ٹوٹ بٹوٹ کی بولی دادی
ٹوٹ بٹوٹ نے کرلی شادی
اب نہ وہ شوخی اب نہ وہ شیخی
اب نہ وہ اُس کی دھینگا مشتی
ختم ہوئی سب ہا ہا ہی ہی
ختم ہوئی ساری آزادی
ٹوٹ بٹوٹ نے کرلی شادی
اب نہ وہ رونق ہے نہ وہ...
ٹوٹ بٹوٹ کی آپا
اِک ننھی منّی لڑکی ہے
وہ اپنے گھر میں رہتی ہے
گھر والے اس سے ڈرتے ہیں
وہ ہر اک سے یہ کہتی ہے
سُن لو میں بے بی پاپا ہوں
میں ٹوٹ بٹوٹ کی آپا ہوں
ظاہر میں “آکا باکا“ ہے
لیکن وہ بڑی لڑاکا ہے
کچھ کہو تو فوراً لڑتی ہے
لڑتی ہے اور رو پڑتی ہے
یہ کہ کر شور مچاتی ہے
سُن لو میں بے بی پاپا...
ٹوٹ بٹوٹ کرے کیا یار
ٹوٹ بٹوٹ کرے کیا یار
ٹوٹ بٹوٹ کے چوہے چار
ٹوٹ بٹوٹ کی دو بہنیں ہیں
ہر اک بہن بڑی ہُشیار
ہر اِک کے ہے پاس اِک چوہا
ٹوٹ بٹوٹ کے پاس ہیں چار
ٹوٹ بٹوٹ کرے کیا یار
ٹوٹ بٹوٹ کے چوہے چار
اِک پہنے ہے اچکن کالی
اِک پہنے ہے بنیان ہی خالی
اِک پھرتا ہے ننگے پاؤں
اِک کے...
ٹوٹ بٹوٹ کا نانا
اِس دنیا میں اک گاؤں ہے
اس گاؤں کا نام گڑاؤں ہے
اس گاؤں کا راجا رانا ہے
جوٹوٹ بٹوٹ کا نانا ہے
اس گاؤں میں جتنے رہتے ہیں
وہ سب کے سب یہ کہتے ہیں
یہ گاؤں بڑا پرانا ہے
یاں ٹوٹ بٹوٹ کا نانا ہے
اس گاؤں کے لوگ نرالے ہیں
سب دو دو آنکھوں والے ہیں
بس ایک ہی اُن میں کانا...