غزل
کوئی خیال و خواب نہیں ہے قرینِ دل۔ ۔ ۔
بنجر سی ہوگئی ہے مری سرزمینِ دل۔ ۔
کوئی مجاہدہ ہے نہ کوئی مشاہدہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اک منتظر سکوُت ہوا ہے مکینِ دل۔ ۔ ۔ ۔ ۔
مہمان تھا، چلا گیا، جانا ہی تھا اسے۔ ۔ ۔
اک یاد رہ گئی سو ہوئی ہمنشینِ دل۔ ۔ ۔
وہ اشک جو نکلے تھے زمیں پر نہیں گرے
موتی تھے...