درسِ عبرت
سدا اک آرہا اک جارہا ہے
زمانے کا یہی نقشہ رہا ہے
یگانہ میں رہا بیگانگی میں
پرایا غم مجھے اپنا رہا ہے
نمود و بود اک ناچیز شے ہے
عبث اس پر بشر اترا رہا ہے
مزا پایا اُسی نے زندگی کا
جو مر مر کر یہاں جیتا رہا ہے
سمجھ کی اب یہ حالت ہے ہماری
ہمیں نافہم بھی سمجھا رہا ہے
اسی نے...