ڈھونڈتے ہیں جام و مے پیرِ مُغاں بننے کے بعد
جستجو عنوان کی ہے داستاں بننے کے بعد
رہزنی سیکھی تھی یوں تو پاسباں بننے کے ساتھ
پختگی آئی امیرِ کارواں بننے کے بعد
لیجیے بنیاد زنداں کے کام آ گئے
چند تنکے بچ رہے تھے آشیاں بننے کے بعد
کچھ تو کہیے کس طرح اربابِ تنظیمِ چمن
زیست بن جائیں گے مرگِ ناگہاں...