گہوارا ادب

  1. کاشفی

    فیض پہنچے ہیں جو بہاروں سے - حبیب احمد صدیقی

    غزل (حبیب احمد صدیقی) فیض پہنچے ہیں جو بہاروں سے پوچھتے کیا ہو دل فگاروں سے کتنے نغمے بنا لئے ہم نے سازِ دل کے شکستہ تاروں سے آشیاں تو جلا مگر ہم کو کھیلنا آگیا شراروں سے آپ اور آرزوئے عہدِ وفا وہ بھی ہم سے گناہ گاروں سے اب نہ دل میں خلش نہ آنکھ میں اشک سخت نادم ہوں غم گساروں سے کیا ہوا یہ...
  2. کاشفی

    گل بداماں نہ کوئی شعلہ بجاں ہے اب کے - خورشید احمد جامی

    غزل (خورشید احمد جامی) گل بداماں نہ کوئی شعلہ بجاں ہے اب کے چار سو وقت کی راہوں میں دھواں ہے اب کے سربریدہ ہیں نظارے تو سحر خوں گشتہ جس طرف دیکھئے مقتل کا سماں ہے اب کے شامِ ہجراں جسے ہاتھوں میں لئے پھرتی تھی کون جانے کہ وہ تصویر کہاں ہے اب کے زندگی رات کے پھیلے ہوئے سناٹے میں دور ہٹتے ہوئے...
  3. کاشفی

    ہاتھ تھے روشنائی میں ڈوبے ہوئے اور لکھنے کو کوئی عبارت نہ تھی - بانی

    غزل (بانی) ہاتھ تھے روشنائی میں ڈوبے ہوئے اور لکھنے کو کوئی عبارت نہ تھی ذہن میں کچھ لکیریں تھیں، خاکہ نہ تھا۔ کچھ نشاں تھے نظر میں، علامت نہ تھی زرد پتے کہ آگاہ تقدیر تھے، ایک زائل تعلق کی تصویر تھے شاخ سے سب کو ہونا تھا آخر جُدا، ایسی اندھی ہوا کی ضرورت نہ تھی اک رفاقت تھی زہریلی ہوتی ہوئی،...
Top