چپکے چپکے رات کو صورت دکھا کر چل دئیے
بے رخی سے آگ سینے میں لگا کر چل دئیے
آئے کیا آ کر نہ پوچھا اس دلِ بِسمل کا حال
اپنی شانِ حسن کا جلوہ دکھا کے چل دئیے
میں نے جب حسرت بھری نظروں سے حالِ دل کہا
اک نئے انداز سے وہ مسکرا کر چل دئیے
دل تڑپتا رہ گیا اک مرغِ بِسمل کی طرح
وہ ادا و ناز سے خنجر...