غزل
(صدف مرزا - کوپن ہیگن، ڈنمارک )
نہ شیشے کا گھر ہے، نہ پتھر کا ڈر ہے
یہ دل تو کھنڈر ہے، اسے کیا خطر ہے
نہ دل میں شرر ہے، نہ ہی چشم تر ہے
الہٰی دعا میری کیوں بے اثر ہے؟
نہ کاٹے سے کٹتی ہے یہ راہ الفت
یہ کیسی ڈگر ہے، یہ کیسا سفر ہے؟
مرا داغِ دل ہے، مری چشمِ نم ہے
یہ رشکِ...