گوہر امروہوی

  1. بلال جلیل

    شمع جلتی تھی پروانہ نہیں تھا

    شمع جلتی تھی پروانہ نہیں تھا تیری محفل میں دیوانہ نہیں تھا بڑھایا ہاتھ اُسنے دوستی کا مگر لہجہ شریفانہ نہیں تھا یہ اچھا ہے کہ رہبر تھک گئے ہیں ہمیں آ گے کہیں جانا نہیں تھا میرے آنگن میں کیوں ہے گدھ یہ بیٹھے میرا گھر کوئ ویرانہ نہیں تھا ارے لوگو خدا کا خوف کھاوُ شہر میرا ذبح خانہ نہیں تھا...
Top