وحشت

  1. محمد بلال اعظم

    اب مرے پاس مرے خواب کہاں رہتے ہیں۔۔۔ محمد بلال اعظم

    بابا جانی کی محبت اور شفقت کی نذر۔۔۔۔ ایک اور غزل غزل اب ہے تعبیر کے دھوکے میں سرابوں کا سفر اب مرے پاس مرے خواب کہاں رہتے ہیں ہاں اِسی شہر میں بہتا ہے فُراتِ وحشت ہاں اِسی شہر میں کچھ تشنہ لباں رہتے ہیں حبسِ زندانِ تحیر یہ گواہی دے گا جو زمیں پر نہیں رہتے، وہ یہاں رہتے ہیں اب کہاں کھینچتی...
  2. محمد اجمل خان

    الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ

    الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ کل ہمارے گھروں میں تلاوتِ قرآن کی آوازیں گونجتی تھیں‘ آج فلمی نغمے گونجتے ہیں۔ کل ہمارے گھروں میں اللہ ‘ رسولﷺ اور اسلافِ اُمت کی باتیں ہوا کرتی تھیں‘آج ٹی وی کے ڈراموں ‘ فلموں اور کرکٹ و دیگر کھیلوں پر تبصرے ہوا کرتے ہیں۔ کل جن گھروں میں کسی اجنبی عورت کی تصویر کا...
  3. فرخ منظور

    نقش ہائے گزشتگاں ہیں ہم ۔ وحشت

    نقش ہائے گزشتگاں ہیں ہم محوِ حیرت ہیں اب جہاں ہیں ہم ضعف سے کیا کہیں کہاں ہیں ہم اپنی نظروں سے خود نہاں ہیں ہم صبر و تاب و تواں کے جانے سے ہائے گُم کردہ کارواں ہیں ہم دل کی لے کر خبر بھی دل کی نہ لی پھر کہو گے کہ دل ستاں ہیں ہم آ کے جلدی کرو مسیحائی اب کوئی دم کے میہماں ہیں ہم آئینہ...
  4. کاشفی

    ہوسِ سُود میں سودائے زیاں کرتا ہوں - وحشت کلکتوی

    غزل (وحشت کلکتوی) ہوسِ سُود میں سودائے زیاں کرتا ہوں جو مجھے چاہئے کرنا وہ کہاں کرتا ہوں دل پھُنکا جاتا ہے پر آہ کہاں کرتا ہوں کس قدر پاس ترا سوزِ نہاں کرتا ہوں حال دل کچھ تو نگاہوں سے عیاں کرتا ہوں اور کچھ طرزِ خموشی سے بیاں کرتا ہوں شغلِ اُلفت میں کوئی دم بھی نہیں ہے بیکار اور جب کچھ...
  5. کاشفی

    تری بزمِ ناز میں تھا جو دل کبھی شمعِ روشنِ آرزو - رضا علی وحشت

    غزل (رضا علی وحشت) تری بزمِ ناز میں تھا جو دل کبھی شمعِ روشنِ آرزو ستمِ زمانہ سے بن گیا وہی آج مدفنِ آرزو مرا دل ازل کا فسردہ ہے مجھے شوق سے سروکار کیا نہ ہو اے میکدہء ہوس نہ دماغِ گلشنِ آرزو وہ اُمیدیں خاک میں مل گئیں وہ تمام نشہ اُتر گیا نظر اس نے کی جو عتاب کی، ہوئی برقِ خرمن...
  6. کاشفی

    لطفِ نہاں سے جب جب وہ مسکرا دیئے ہیں - رضا علی وحشت

    غزل (رضا علی وحشت) لطفِ نہاں سے جب جب وہ مسکرا دیئے ہیں میں نے بھی زخم دل کے اُن کو دکھا دیئے ہیں کچھ حرفِ آرزو تھا کچھ یادِ عیش ِ رفتہ جتنے تھے نقش دل میں، ہم نے مٹا دئیے ہیں فرطِ غم و الم سے جب دل ہوا ہے گریاں اُس نے عنایتوں کے دریا بہا دئیے ہیں دیکھے ہیں تیرے تیور دھوکا نہ...
  7. ابوشامل

    ظاہری مولوی اور بغیر داڑھی کے طالبان

    ’ظاہری مولوی اور بغیر داڑھی کے طالبان‘ محمد حنیف بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی نوے کی دہائی کے وسط میں میرے ایک پرانے کلاس فیلو اور دوست نے مجھے سپاہ صحابہ کا رکن بنانے کی کوشش کی۔ میں اور ذوالفقار آٹھویں جماعت تک ساتھ پڑھے تھے۔ اُس نے پڑھائی بیچ میں چھوڑ کر موٹرسائیکلوں کا کام سیکھا اور...
Top