بس اتنا سوچ کر چپ ہیں
پسِ اظہار کیا ہوگا
کہ جب ہم دار پر ہونگے
ترا کردار کیا ہوگا
اگر ہم !
حال بھی دے ڈالیں مستقبل بچانے کے لیے ۔۔۔۔۔۔تو؟
شمع گُل کر دیں اگر سورج جلانے کے لیے تو ؟
اپنی پہنائے کہ ہاتھوں گھر سے بے گھر ہوچکے ہیں
آسمان اب مل بھی جائے سر چھپانے کے لیے تو؟
زندگی کا زہر...