غزل
نگارِ وقت پہ موجود ہر تحریر جھوٹی ہے
کہیں پر تاج جھوٹے ہیں کہیں زنجیر جھوٹی ہے
کہیں بے نور سجدوں کے نشاں روشن ہیںماتھے پر
کہیں روشن جبیں سے پھوٹتی تنویر جھوٹی ہے
کہیں پر قہقہے نوحہ کناں ہیںزیرِلب خود بھی
کہیں چہرے پہ اشکوں سے لکھی تحریر جھوٹی ہے
کہیںحق، حلقۂ حلقوم ِ باطل...