اربابِ عروض نے رباعی کے اوزان کو بحرِ ہزج سے نکالا ہے۔ بحر ہزج کے زحافات کی تعداد بارہ ہے جو خرب ، خرم ، کف ، قصر ، قبض ، شتر ، حذف ، ہتم ، زلل ، جب ، بتر اور تسبیغ پر مشتمل ہیں۔
۔۔۔
رباعی میں استعمال ہونے والے زحافات کی کل تعداد نو رہ گئی، یہ نو زحاف درج ذیل ہیں:
خرب: لغوی مفہوم کانوں کے اطراف...
دھرتی بلدی ، حسرت دے ہتھ ملدی
اک رحمت دی کنی پوے تے پھلدی
رب ولوں جد پوے تجلی دل تے
کوئی گل فر نعت دے اندر چلدی
-
بوصیری دی طرز جے کر ہتھ آوے
تاں ہر مصرع قرب حضوری پاوے
انج اے نسبت نال ثنا دے ساڈی
ہک ڈبدا بیڑا بنے لگ جاوے
-
ہر اک رشتے دا پیار اپنی تھاں اے
پیار اس دا بس جسدا محمد ناں اے
سچ پچھو...
غمگسار اپنے ہیں سرکار یہ بس دیکھا ہے
غم کے بارے میں نہیں جان سکے ہم کیا ہے
آپ کے لطف و کرم سے ہے سلامت ایماں
ایک محشر ہے کہ جو چاروں طرف برپا ہے
دستگیری اسے کہتے ہیں کسی موڑ پہ بھی
امتی کو نہیں اندیشہ کہ وہ تنہا ہے
کیوں نہ ہو آپ کی رحمت پہ گنہگار کو ناز
اُس کے بارے میں یہ ارشاد کہ وہ اپنا ہے...