حرمِ سیدِ ابرار تک آ پہنچے ہیں
سرزمینِ فلک آثار تک آ پہنچے ہیں
ہم سیہ کار بھی انوار تک آ پہنچے ہیں
ہم گنہ کار بھی دربار تک آ پہنچے ہیں
رقص کرتے ہوئے سامانِ سفر باندھا تھا
وجد کرتے ہوئے سرکار تک آ پہنچے ہیں
اللہ اللہ یہ ہم سوختہ جانوں کا نصیب
کہ ترے سایہء دیوار تک آ پہنچے ہیں
جو فسانے رہے...
مرے وطن !
بہشت گوش تھے نغمات آ بشاروں کے
نظر نواز تھے نظارے مرغزاروں کے
بھلاوں کیسے مناظر تری بہاروں کے
ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑاوں گا اک دن
مرے وطن ! تری جنت میں آ وں گا اک دن
کلی کلی ترے گلشن کی مسکراتی تھی
نگاہ جلووں کے طوفاں میں ڈوب جاتی تھی
نسیمِ صحنِ چمن بوے یار لاتی تھی
ذرا ٹھہر ! وہی...
تری نگاہ سے ذرے بھی مہر و ماہ بنے
گدائے بے سروساماں جہاں پناہ بنے
رہ مدینہ میںقدسی بھی ہیں جبیں فرسا
یہ آرزو ہے مری جاں بھی خاکِ راہ بنے
زمانہ وجد کُناں اب بھی اُن کے طوف میں ہے
جو کوہ و دشت کبھی تیری جلوہ گاہ بنے
حضور ہی کے کرم نے مجھے تسلی دی
حضور ہی مرے غم میں مری پناہ بنے
ترا غریب بھی...
نہیں قیدِ رنج وغم سے کوئی صورتِ رہائی
اے غیاث مستغیثاں ترے نام کی دُہائی
ہے ظہورِ پاک تیرا ہمہ شانِ کبریائی
تو زفہمِ من بلندی تو زفکرِ من ورائی
بہ مقامِ مصطفائی بہ مقامِ مجتبائی
بہ خیالِ من نہ گنجی بہ گمانِ من نہ آئی
وہ سکندری سے بہتر وہ تونگری سے بہتر
ترے در سے جو ملی ہے مجھے لذتِ گدائی...
خوشا کہ دیدہ و دل میں ہے جائے آلِ رسول
زہے کہ وردِ زبان ہے ثنائے آلِ رسول
اساسِ دینِ مبیں ہے وِلائے آلِ رسول
جو سچ کہوں تو ہے ایماں عطائے آلِ رسول
لئے ہے دامنِ دل میں عطائے آلِ رسول
تونگروں سے غنی ہے گدائے آلِ رسول
بہشت و کوثر و جامِ طہور کی ضامن
صدائے آلِ محمد، نوائے آلِ رسول
میں بُوترابی...
تضمین بر نعتِ قدسی
دل میں عشقِ شہ کونین کی ہے آگ دبی
عجمی شیشے میں ہے بادہ نابِ عربی
مجھ سا محرومِ ازل اور یہ فیضانِ نبی
مرحبا سیدِ مکی مدنی العربی
دل و جاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی
شہِ خوبانِ عرب نازشِ خوبانِ عجم
ترے جلووں سے ضیا گیر ہیں انوارِ حرم
راحتِ جانِ حزیں ہے ، ترا اسمِ اعظم
منِ...
یہ نعت ستر کی دہائی میں ریڈیو پاکستان پہ مہدی حسن صاحب کی آواز میں ریکارڈ کی گئی تھی۔ نعت کے ترجمے کے لیے میں وارث بھائی کا بے حد مشکور ہوں
شاعر : حضرت جان محمد قدسی
مرحبا سید مکی مدنی العربی
دل وجاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی
ترجمہ
اے مکی مدنی و عربی آقا مرحبا ۔ آپ پر دل و جاں...
وہ جا رہے تھے حال مرا جاں کنی کا تھا
اے ہم نشیں یہ وقت بھلا بے رخی کا تھا
راہِ جنوں میں آپ ہی گمراہ ہوگیا
دعویٰ تو راہبر کو مری راہبری کا تھا
پروانے کو عطا کیا کیوں تو نے سوزِ عشق
حصہ یہ صرف میری ہی تشنہ لبی کا تھا
کرتا میں کیوں خدائی میں اظہارِ مدعا
اخفائے رازِ عشق ، تقاضا خودی کا تھا...
ابر و بادِبہار می باید
ساقیِ گلعذار می باید
عاشقِ سخت جان و شیدا را
گردشِ روزگار می باید
چوںدلِ بے قرار می داری
چشم ہم اشکبار می باید
میکش و ساقی و صبوحی را
موسمِِ خوش گوار می باید
مدفنِ عاشق شکستہ دل
در رہ کوئے یار می باید
تاکنم مدحِ کاکلش تحریر
خامہ مشکبار می باید...
طائر روح کو گلزار بہت یاد آیا
حرمِ سید ابرار بہت یاد آیا
پھر مجھے مطلع انور بہت یاد آیا
وہی کوچہ ، وہی بازار بہت یاد آیا
جب کڑی دھوپ میں دم لینا بھی دشوار ہوا
شاہ کا سایہ دیوار بہت یاد آیا
یاد جب بھی مجھے ذراتِ مدینہ آئے
ایک اک گوہرِ شہوار بہت یاد آیا
چھڑ گیا ذکر جو رزمِ حق و...
اے کہ ہے حسن ترا زینت و عنوانِ جمال
اے کہ ہے ذات تری یوسف کنعانِ جمال
اے کہ ہے نور ترا روغنِ تصویرِ وجود
اے کہ ہے نام ترا رونقِ ایوانِ جمال
اے کہ زلفوں سے تری عشق کی شامیں روشن
اے کہ چہرہ ہے ترا صبح درخشانِ جمال
جز ترے کون ہے مخدومِ جہانِ خوباں
جز ترے کون ہے کونین میں سلطانِ جمال...
گل دستہ نعت
حضور آئے تو کیا کیا ساتھ نعمت لے کے آئے ہیں
اخوت ، علم وحکمت ، آدمیت لے کے آئے ہیں
کہا صدیق نے میری صداقت ان کا صدقہ ہے
عمر ہیں ان کے شاہد وہ عدالت لے کے آئے ہیں
کہا عثمان نے میری سخاوت ان کا صدقہ ہے
علی دیں گے شہادت وہ شجاعت لے کے آئے ہیں
رہے گا یہ قیامت تک سلامت معجزہ ان...
دیباچہ
الحمد للہ رب العالمین و الصلوۃ والسلام علی رسولہ الکریم الذی ہو رحمۃ اللعالمین و بالمومنین روف الرحیم۔
نعت عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں تعریف کرنا۔ اصطلاحی طور پر یہ لفظ حضور نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم کی تعریف کے لیے مخصوص ہوچکا ہے ۔ اللہ تعالی نے اپنے کلام معجزنظام میں اپنے...
حافظ مظہر الدین مظہر کی لکھی ہوئی نعت پیشِ خدمت ہے۔
گفتگوئے شہ ابرار ﷺ
گفتگوئے شہ ﷺ ابرار بہت کافی ہے
ہو محبت تو یہ گفتار بہت کافی ہے
یادِ محبوبﷺ میں جو گزرے وہ لمحہ ہے بہت
اس قدر عالم انوار بہت کافی ہے
مدح سرکار ﷺ میں یہ کیف، یہ مستی ،یہ سرور
میری کیفیتِ سرشاربہت کافی ہے
للہ الحمد کہ ہم...