سبز و شاداب گلستانِ تمنا ہووے
کاش مسکن مِرا صحرائے مدینہ ہووے
مجھ کو بھی روضہ ء اقدس کی زیارت ہو نصیب
زہے قسمت جو سفر کُوئے مدینہ ہووے
جب کہیں قافلے والے ، کہ مدینہ کو چلے
شوق میں پھر تو مرا اور ہی نقشہ ہووے
ایسی صورت میں درِ شاہِ عرب تک پہنچوں
حال جیسے کسی ناچیز گدا کا ہووے
باندھ کر ہاتھ...