دل بستگی سی ہے کسی زلفِ دوتا کے ساتھ
پالا پڑا ہے ہم کو خدا کس بلا کے ساتھ
کب تک نبھائیے بتِ ناآشنا کے ساتھ
کیجے وفا کہاں تلک اس بے وفا کے ساتھ
یاد ہوائے یار نے کیا کیا نہ گل کھلائے
آئی چمن سے نکہتِ گل جب صبا کے ساتھ
مانگا کریں گے اب سے دعا ہجرِ یار کی
آخر تو دشمنی ہے اثر کو دعا کے ساتھ
ہے کس...
تم بھی رہنے لگے خفا صاحب!
کہیں سایہ مرا پڑا صاحب!
ستم ۔آزار ۔ظلم ۔جور۔ جفا
جو کیا سو بھلا کیا صاحب!
کیوں الجھتے ہو جنبش لب سے
خیر ہے میں نے کیا کہا؟ صاحب!
کیوں لگے دینے خط آزادی
کچھ گناہ بھی غلام کا؟ صاحب!
نام عشق بتاں نہ لو مومن!
کیجئے بس خدا خدا ۔ صاحب!
حکیم مومن خان مومن
محشر میں پاس کیوں دمِ فریاد آگیا
رحم اس نے کب کیا تھا کہ اب یاد آگیا
الجھا ہے پاؤں یار کا زلفِ دراز میں
لو آپ اپنے دام میں صیّاد آگیا
ناکامیوں میں تم نے جو تشبیہ مجھ سے دی
شیریں کو درد تلخیِ فرہاد آگیا
ہم چارہ گر کو یوں ہی پہنائیں گے بیڑیاں
قابو میں اپنے گر وہ پری زاد آگیا
دل کو...
دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے
فلسِ ماہی کے گل شمع شبستاں ہوں گے
ناوک انداز جدھر دیدہء جاناں ہوں گے
نیم بسمل کئی ہوں گے کئی بےجاں ہوں گے
تابِ نظارہ نہیں آئینہ کیا دیکھنے دوں
اور بن جائیں گے تصویر جو حیراں ہوں گے
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کرلے
ہم تو کل خوابِ عدم میں شبِ ہجراں ہوں...
ہر غنچہ لب سے عشق کا اظہار ہے غلط
اس مبحث صحيح کي تکرا ہے غلط
کہنا پڑا درست کہ اتنا رہے لحاظ
ہر چند وصل غير کا انکار ہے غلط
کر تے ہيں مجھ سے دعوي الفت وہ کيا کريں
کيونکر کہيں مقولہ اغيار ہے غلط
يہ گرم جوشياں تري گو دل سے ہوں ولے
تاثير نالہ ہائے شرر بار ہے غلط
کرتے ہو مجھ سے راز...
ميں نے تم کو دل ديا، تم نے مجھے رسوا کيا
ميں نے تم سے کيا کيا، اور تم نے مجھے سے کيا کيا
کشتہ ناز بتاں روز ازل سے ہوں مجھے
جان کھونے کے لئے اللہ نے پيدا کيا
روز کہتا تھا کہيں مرتا نہيں ہم مر گئے
اب تو خوش ہو بے وفا تيرا ہي لے کہنا گيا
سر سے شعلے اٹھتے ہيں آنکھوں سے دريا جاري ہے
شمع سے يہ...
دکھاتے آئينہ ہو اور مجھ ميں جان نہيں
کہو گے پھر بھي کہ ميں تجھ سا بد گمان نہيں
ترے فراق ميں آرام ايک آن ہيں
يہ ہم سمجھ چکے گر تو نہيں تو جان نہيں
نہ پوچھو کچھ مرا احوال مري جاں مجھ سے
يہ ديکھ لو کہ مجھے طاقت بيان نہيں
يہ گل ہيں داغ جگر کے انہيںں سمجھ کر چھيڑ
يہ باغ سينہ عاشك گلستان نہيں...
جلتا ہوں ہجر شاہد و ياد شراب ميں
شوق ثواب نے مجھے ڈالا عذاب ميں
کہتے ہيں تم کو ہوش نہيں اضطراب ميں
سارے گلے تمام ہوئے اک جواب ميں
رہتے ہيں جمع کوچہ جاناں ميں خاص و عام
آباد ايک گھر ہے جہانِ خراب ميں
بد نام ميرے گر يہ رسوا سے ہو چکے
اب عذر کيا رہا نگہ بے حجاب ميں
ناکاميوں سے کامک رہا عمر...
نہ کٹتي ہم سے شب جدائي کي
کتينی ہي طاقت آزمائي کي
رشک دشمن بہانہ تھا سچ ہے
ميں نے ہي تم سے بے وفائي کي
کيوں برا کہتے ہو بھلا نا صح
ميں نے حضرت سے کيا برائي کي
دام عاشق ہے دل دہي نہ ستم
دل کو چھينا تو دل رہائي کي
گر نہ بگڑو تو کيا بگڑتا ہے
مجھ ميں طاقت نہيں لڑائي کي
گھر تو اس ماہ وش کا...
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی یعنی وعدہ نباہ کا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہ جو لطف مجھ پہ تھے پیش تر، وہ کرم کہ تھا میرے حال پر
مجھے سب یاد ہے ذرا ذرا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
کبھی بیٹھے جو سب میں روبرو ، تو اشاروں ہی میں گفتگو
وہ بیان شوق کا برملا ،...
مومن خان مومن (1800ء ۔۔۔۔1851ء)
مومن خان نام اور مومن تخلص تھا۔ والد کا نام غلام نبی خاں تھا۔ مومن کے دادا سلطنت مغلیہ کے آخری دور میں شاہی طبیبوں میں داخل ہوئے اورحکومت سے جاگیر بھی حاصل کی۔مومن دہلی میں پیدا ہوئے ان کے والد کو شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی سے بہت عقیدت تھی۔ چنانچہ شاہ صاحب...