حمدِ باری تعالیٰ
حدِ قیاس کے ہر انتخاب میں تُو ہے
حدیثِ ماضی و فردا کے باب میں تُو ہے
سمات و ارض و سماوات میں ترا پرتَو
کتابِ دہر کے ایک ایک باب میں تُو ہے
رواں دواں تری رحمت ہر ایک ساعت میں
نوشتِ عصر کے عنوان و باب میں تُو ہے
سحَر سحَر کے اجالوں میں، ظلمتِ شب میں
کِرن کِرن میں ترا عکس،...
خالقِ کون و مکاں ربِ کریم
سلطنت اس کی نہایت ہے عظیم
اپنے بندوں کے لیے ہادی ہے آپ
سب کو دکھلائی ہے راہِ مستقیم
دل کی باتوں کی بھی ہے اس کو خبر
منبعِ ہر علم، وہ ذاتِ علیم
کیا ربوبیّت ہے اس کی دیکھیے
مضغۂ خوں سے بنے مردِ لحیم
بلبلوں کو کر دیا نغمہ طراز
ہر رگِ گل میں بھری موجِ شمیم
گیسوئے سنبل...
صدق احساس کی دولت مرے مولا ! دے دے
غم امروز بھلا دے غم فردا دے دے
دھن کچھ ایسی ہو فراموش ہو اپنی ہستی !
دل ِ دیوانہ و سودائی و شیدا دے دے
اپنے میخانے سے اور دستِ کرم سے اپنے
دونوں ہاتھوں میں مرے ساغر و مینا دے دے
کھول دے میرے لیے علم حقیقت کے در
دل دانا ، دل بینا ، دل شنوا دے دے
قول...
میری زباں پہ وردِ الف لام میم ہے
یہ ابتدائے حمدِ خدائے کریم ہے
روزِ ازل سے تا بہ ابد ہے وہ جلوہ گر
لاریب اس کی ذات قدیم القدیم ہے
وہ جانتا ہے کس کی ضرورت ہے کس قدر
وہ بے طلب بھی دیتا ہے ایسا کریم ہے
لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو!
گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور الرحیم ہے
میں کیا کروں گا اس کی...
آغاز تیرے نام سے انجام تیرے نام
ہوتا ہے صبح و شام میرا کام تیرے نام
بخشا ہے تُو نے حرف حرف آگہی کے ساتھ
یوں کاش ہو میرا ہر پیغام تیرے نام
نسخہ ہیں میرے مرضِ عصیاں کے واسطے
کِس کِس جگہ پہ آئے میرے کام، تیرے نام
قلبِ سیاہ میں چمکا اِک تارہ ہے نور کا
اسود و ابیض کا یہ ادغام تیرے نام
رستے کی...
ہے سلطانوں کا ایک سلطان :a1:
ہے حنان اللہ ، ہے منان :a1:
:a4:
مہیمن ، حفیظ اور نگہبان :a1:
عفُو اور رحیم اور رحمٰن :a1:
:a4:
زباں سے بھی کہنا ہے آسان ’’:a1:‘‘
دلوں میں بسانا ہے ایمان ’’:a1:‘‘
:a4:
سرور و مسرّت کا سامان :a1:
دلِ صاحبِ دل کا ارمان :a1:
:a4:
نرالا ، اکیلا جہاں بان :a1:
ہے خلاقِ...
وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ
تیرے ہاتھ میں ہے عزت ، تیرے ہاتھ میں ذلت
تیرے ہاتھ میں ہے قدرت ، تیرے ہاتھ میں ہے قسمت
وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ
جسے چاہے دے ضلالت ، چسے چاہے دے ہدایت
جسے چاہے دے ہلاکت ، جسے چاہے دے حفاظت
وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ...
تعریف رب کی جس نے ، سارا جہاں بنایا
ہر شے کو حسن دے کر ، پیارا سماں بنایا
مخلوق ساری اپنی ، قدرت سے ہے بنائی
کیسی زمیں بچھائی ، کیا آسماں بنایا
رسوائی ہو کہ عزت ، غم یا خوشی کی حالت
اللہ نے ہی سارا ، سود و زیاں بنایا
شب روز کو کیا ہے ، اک دوسرے میں داخل
شمسی نظام سارا ، گردش کناں بنایا...
جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری
جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر
یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے
قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر
دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا
ہاں سکھ وہ عطا کرتا ہے اوقات سے بڑھ کر...
آؤ ، ہم سبھی مل کے
رات دن کہیں دل سے
حمد اور ثنا اس کی
لا اِلٰہَ اِلاَّ اﷲ
لائقِ عبادت وہ
قابلِ اطاعت وہ
ہر جگہ عطا اس کی
لا اِلٰہَ اِلاَّ اﷲ
شمس اور قمر اس کے
سارے بحر و بر اس کے
طیر اور فضا اس کی
لا اِلٰہَ اِلاَّ اﷲ
سَرسَری جو اللہ سے
مانگ لے کوئی بھی شے
سنتا ہے خدا اس کی
لا اِلٰہَ اِلاَّ اﷲ
حمد باریء تعالٰی
(صبا اکبر آبادی)
پیش نگاہ خاص و عام، شام بھی تو، سحر بھی تو
جلوہ طراز اِدھر بھی تو ، روح نواز اُدھر بھی تو
ایک نگاہ میںجلال، ایک نگاہ میں جمال
منزل طور پر بھی تو، مسند عرش پر بھی تو
عجز و نیاز بندگی تیری نوازشوں سے ہے
حاکم ہر دعا بھی تو، بارگہ اثر بھی تو
پردہء...