حمدِ باری تعالیٰ
حدِ قیاس کے ہر انتخاب میں تُو ہے
حدیثِ ماضی و فردا کے باب میں تُو ہے
سمات و ارض و سماوات میں ترا پرتَو
کتابِ دہر کے ایک ایک باب میں تُو ہے
رواں دواں تری رحمت ہر ایک ساعت میں
نوشتِ عصر کے عنوان و باب میں تُو ہے
سحَر سحَر کے اجالوں میں، ظلمتِ شب میں
کِرن کِرن میں ترا عکس،...
جب کبھی نعت کہنے کے بارے میں سوچتا ہوں تو شدت سے احساس ہوتا ہے کہ یہ مجھ جیسے کے بس کی بات نہیں۔۔۔لیکن جب کبھی کچھ اشعار ہو جائیں تو خیال آتا ہے کہ شائد یہ "ورفعنا لک ذکرک" کا فسُوں ہے جو کائنات پر پھونک دیا گیا ہے اور اسی کے اثر سے کہیں کسی کی زبان پھول جھڑ رہی ہے اور کہیں کسی کا قلم نور بکھیر...
گزارش
سب سے پہلے تو یہ عرض کر دوں کہ میں کوئی باقاعدہ شاعر نہیں ہوں۔ یہ چند لائنیں معلوم نہیں کیسے ہو گئیں۔ اور یہ بھی معلوم نہیں کہ اس کو شاعری کہنا چاہیئے یا کچھ اور۔۔۔ ان الفاظ میں بے شمار غلطیاں بھی ہوں گی۔ کیونکہ جس شخصیت کی عظمت کے بیان میں
لا یمکن الثناءُ کما کان حقہ اور ورفعنا لک ذکرک...