میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں
ادھوری تھی مکمل ہو گئی ہوں
پلٹ کر پھر نہیں آتا کبھی جو
میں وہ گزرا ہوا کل ہو گئی ہوں
بہت تاخیر سے پایا ہے خود کو
میں اپنے صبر کا پھل ہو گئی ہوں
ملی ہے عشق کی سوغات جب سے
اداسی تیرا آنچل ہو گئی ہوں
سلجھنے سے الجھتی جا رہی ہوں
میں اپنی زلف کا بل ہو گئی ہوں
برستی...
تعلق کی نئی اک رسم اب ایجاد کرنا ہے
نہ اس کو بھولنا ہے اور نہ اس کو یاد کرنا ہے
زبانیں کٹ گئیں تو کیا سلامت انگلیاں تو ہیں
در و دیوار پہ لکھ دو تمہیں فریاد کرنا ہے
ستارہ خوش گمانی کا سجایا ہے ہتھیلی پر
کسی صورت ہمیں تو اپنے دل کو شاد کرنا ہے
بنا کر ایک گھر دل کی زمیں پر اس کی یادوں کا
کبھی...
غزل
(حمیرا راحت)
بچھڑتے وقت بھی رویا نہیں ہے
یہ دل اب ناسمجھ بچہ نہیں ہے
میں ایسے راستے پہ چل رہی ہوں
جو منزل کی طرف جاتا نہیں ہے
محبت کی عدیم الفرصتی میں
اسے چاہا مگر سوچا نہیںہے
لبوں پر مسکراہٹ بن کے چمکا
جو آنسو آنکھ سے ٹپکا نہیں ہے
جب آئینہ تھا تب چہرہ نہیں تھا
ہے اب...