غزل
پلکوں پہ دِل کا رنگ فروزاں نہیں رہا
اب ایک بھی دِیا سَرِ مِژگاں نہیں رہا
قلبِ گُداز و دِیدۂ تر تو ہے اپنے پاس
میں شاد ہُوں، کہ بے سَروساماں نہیں رہا
آنکھوں میں جَل اُٹھے ہیں دِیے اِنتظار کے
احساسِ ظُلمتِ شَبِ ہجراں نہیں رہا
تُجھ سے بچھڑ کے آج بھی زندہ تو ہُوں، مگر
وہ اِرتعاشِ تارِ...
غزل
(سید محمد حنیف اخگر)
غم ترک وفا ہی غم کا پیمانہ نہیں ہوتا
ہر آنسو دل کی بیتابی کا افسانہ نہیں ہوتا
کوئی ساغر پہ ساغر پی رہا ہے کوئی تشنہ ہے
مرتب اس طرح آئین میخانہ نہیں ہوتا
شناسا ہے دل اس کی ہر ادائے بے نیازی سے
وہ بیگانہ بھی ہوکر ہم سے بیگانہ نہیں ہوتا
نقاب رخ الٹ کر وہ...
غزل
(سید محمد حنیف اخگر)
پلکوں پہ دل کا رنگ فروزاں نہیں رہا
اب ایک بھی دیا سرِ مژگاں نہیں رہا
قلبِ گداز و دیدہء تر تو ہے اپنے پاس
میں شاد ہوں کہ بے سروساماں نہیں رہا
آنکھوں میں جل اُٹھے ہیں دیئے انتظار کے
احساسِ ظلمتِ شبِ ہجراں نہیں رہا
تُجھ سے بچھڑ کے آج بھی زندہ تو ہُوں مگر
وہ...
غزل
(سید محمد حنیف اخگر)
وہ سُنا رہے تھے لیکن نہ سنا گیا فسانہ
ذرا آنکھ لگ گئی تھی کہ گزر گیا زمانہ
غم نو بہ نو کی زد سے ہے محال دل بچانا
کبھی دکھ کے تازیانے کبھی درد کا فسانہ
اسی کشمکش میں الفت کا گزر گیا زمانہ
کبھی آپ ہچکچائے کبھی دل کہا نہ مانا
کہیں تم بھی ہو نہ جانا مری...
غمِ دنیا نہ غمِ دل ہیں مسائل میرے
حمدِ رب، نعتِ محمّد ہیں مشاغل میرے
Neither the Worldly desires, nor the matters of heart and love;
My hobbies are praising prophet Mohammad & the Lord above
جستجو میڈیا، ڈلاس، ٹیکساس: دنیائے اردو کے ایک روشن مینار، پاکستانی نژاد امریکن شاعر سید محمد حنیف...