لب پہ کانٹوں کے ہے فریادو فغاں تیرے بعد
کوئی آیا ہی نہیں آبلہ پا تیرے بعد
اب نہ وہ رنگِ جبیں ہے نہ بہارِ عارض
لالہ رویوں کا عجب حال ہوا تیرے بعد
چند سوکھے ہوئے پتے ہیں چمن میں رقصاں
ہائے بے گانگئ آب وہواتیرے بعد
منہ دھلاتی نہیں غنچوں کا عروس شبنم
گرد آلود ہے کلیوں کی قبا تیرے بعد
آدمیت شکنی...
1۔ تعدد ازواج کا اِسلامی قانون بہت سے سماجی اور معاشرتی مسائل کا حل ہے۔
2۔ تعدد ازواج کے بغیر پاکیزہ انسانی سماج کا قِیام مُمکن نہیں۔
3۔ تعدد ازواج کے علاوہ بیواؤں اور طلاق یافتہ عورتوں کے مسائل کا کوئی حل نہیں۔
4۔ اِسلامی قانون تعدد ازواج کو اپنائے بغیر بنتِ حوّاکی عزت و عصمت کی حفاظت ممکن...