پھر مری راہ میں کھڑی ہوگی
وہی اک شے جو اجنبی ہوگی
شور سا ہے لہو کے دریا میں
کس کی آواز آ رہی ہوگی
پھر مری روح میرے گھر کا پتہ
میرے سائے سے پوچھتی ہوگی
کچھ نہیں میری زرد آنکھوں میں
ڈوبتے دن کی روشنی ہوگی
رات بھر دل سے بس یہی باتیں
دن کو پھر درد میں کمی ہوگی
بس یہی ایک بوند آنسو کی
میرے حصے...
دیکھنے والا کوئی ملے تو دل کے داغ دکھاؤں
یہ نگری اندھوں کی نگری کس کو کیا سمجھاؤں
نام نہیں ہے کوئی کسی کا روپ نہیں ہے کوئی
میں کس کا سایہ ہوں کس کے سائے سے ٹکراؤں
سستے داموں بیچ رہے ہیں اپنے آپ کو لوگ
میں کیا اپنا مول بتاؤں کیا کہہ کر چلاؤں
اپنے سپید و سیہ کا مالک ایک طرح سے میں بھی ہوں
دن...
رات بھر سوچا نہ کر
بے سبب رویا نہ کر
وہ نہ واپس آئے گا
دیر تک جاگا نہ کر
فکر کی پرواز کو
اس قدر اونچا نہ کر
اپنے گھر کو لوٹ جا
یوں سڑک ناپا نہ کر
راستے کی دھول میں
منزلیں کھویا نہ کر
سچ سنا نہ جائے گا
سوچ لے، ایسا نہ کر
مِیچ لے آنکھیں شکیل
حسن کو رسوا نہ کر
پہلی بار طبع آزمائی کی ہے ، اساتذہ سے اصلاح کی امید ہے۔
مرے وجود کو کر پرضیا رسولِ خدا
سکونِ قلب کی دولت عطا رسول خدا
ملک ، فلک ، یہ ستارے، یہ کائناتِ سما
ترے ہی دم سے ہیں پاتے جلا رسول خدا
ملا یہ مرتبہ کس کو ؟ تمام دنیا میں
خدا کا اک ہی تو ، عینی گوا(ہ)رسول خدا
رسولِ مرسلیں ، مولائے...
Strings
سٹرنگ(String) حروف کے تسلسل سے مل کر بنتی ہے عموما یہ پڑھی جانے والی تحریر کی نمائندگی کرتی ہے۔ حروف کے سلسلوں اور مجموعہ کو سٹرنگ کہتے ہیں ۔ اس میں ایک یا ایک سے زائد حروف ہو سکتے ہیں جن میں علامات بھی شامل ہیں۔
سٹرنگ پائتھون میں موجود مختلف ڈیٹا ٹائپ میں سے ایک ہے اور جیسا کہ نام سے...
وہ میرے دل کے اداس کمروں میں جگمگایا تو مسکرایا
وہ حیلہ جُو بھی کمال کا تھا جو لڑکھڑایا تو مسکرایا
اسے یہ خو تھی کہ میرے دل کے برامدے میں وہ رقص دیکھے
عجیب شے تھا کہ وسوسوں نے اسے ستایا تو مسکرایا
وہ محو حیرت تھا میری سوچوں کے کچھ کواڑوں کی خامشی پر
حسین چہرے نے سادگی سے سراغ پایا تو مسکرایا...
کاغذی پیرہن
کچھ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے موسم بدل رہا ہے
اٹھوں اور اب اٹھ کے کیوں نہ اس گھر کے سارے دروازے کھول ہی دوں
مرے دریچوں پہ جانے کب سے دبیز پردے لٹک رہے ہیں
میں کیوں نہ ان کو الگ ہی کر دوں
مرا یہ تاریک و سرد کمرہ
بہت دنوں سے سنہری دھوپ اور نئی ہوا کو ترس رہا ہے
جگہ جگہ جیسے اس کی...
غزل
دِل کی لگی اِسی سے بُجھالیں گے شام میں
اِک بوُند رہ گئی ہے ابھی ، اپنے جام میں
ہم پر پڑا ہے وقت، مگر اے نِگاہِ یار !
کوئی کمی نہ ہوگی تِرے احترام میں
ہر سمت آتی جاتی صداؤں کے سلسلے
ہم خود کو ڈھونڈتے ہیں اِسی اژدہام میں
چلنے کو، ساتھ ساتھ ہمارے سبھی چلے
ہاں پھر اُلجھ کے رہ گئے سب اپنے...
میں گوتم نہیں ہوں
میں گوتم نہیں ہوں
مگر میں بھی جب گھر سے نکلا تھا
یہ سوچتا تھا
کہ میں اپنے ہی آپ کو ڈھونڈنے جا رہا ہوں
کسی پیڑ کی چھاؤں میں
میں بھی بیٹھوں گا
اک دن مجھے بھی کوئی گیان ہوگا
مگر جسم کی آگ
جو گھر سے لے کر چلا تھا
سلگتی رہی
گھر کے باہر ہوا تیز تھی
اور بھی یہ بھڑکتی رہی
ایک اک پیڑ...
چند لمحے ابن انشا کے ساتھ
از خلیل الرحمٰن اعظمی
دو ماہی "الفاظ"
مئی جون، ۱۹۷۸ء
اردو باغ، سر سید نگر، علی گڑھ
لاہور میں ایک چینی موچی کی دوکان ہے۔ سڑک پر گذرتے ہوئے ایک صاحب نے اس دوکان کے شوکیس میں رکھا ہوا ایک انوکھا اور خوبصورت جوتا دیکھا۔ فوراً وہیں رک کر دوکان میں داخل ہوئے...