نئی مشکل کوئی درپیش ہر مشکل سے آگے ہے
سفر دیوانگی کا عشق کی منزل سے آگے ہے
مجھے کچھ دیر میں پھر یہ کنارا چھوڑ دینا ہے
میں کشتی ہوں سفر میرا ہر اک ساحل سے آگے ہے
کھڑے ہیں سانس روکے سب تماشہ دیکھنے والے
کہ اب مظلوم بس کچھ ہی قدم قاتل سے آگے ہے
مجھے اب روح تک اک درد سا محسوس ہوتا ہے
تو کیا...