خزانہ

  1. طفیل احمد

    یہ ساری دولت ایک گلاس پانی کے برابر بھی نہیں ہے

    ایک بادشاہ نے اپنی رعایا پر ظلم و ستم کرکے بہت سا خزانہ جمع کیا تھا۔ اور شہر سے باہر جنگل بیابان میں ایک خفیہ غار میں چھپا دیا تھا اس خزانہ کی دو چابیاں تھیں ایک بادشاہ کے پاس دوسری اس کے معتمد وزیر کے پاس ان دو کے علاوہ کسی کو اس خفیہ خزانہ کا پتہ نہیں تھا۔.ایک دن صبح کو بادشاہ اکیلا سیر کو...
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: خزانہ::: "بارشیں یاد دِلائیں وہ زمانہ میرا" ::::: Shafiq Khalish

    خزانہ بارشیں یاد دِلائیں وہ زمانہ میرا شِیٹ کی دھار کے پانی میں نہانا میرا سُوکھے پتوں کی طرح تھی نہ کہانی میری آئی مجھ پرکہ ابھی تھی نہ جوانی میری دل، کہ محرومئ ثروت پہ بھی نا شاد نہ تھا لب پہ خوشیوں کے تھے نغمے، کبھی فریاد نہ تھا پُھول ہی پُھول نظر آتے تھے ویرانے میں موجزن رنگِ بہاراں...
Top