عابی مکھنوی

  1. محمد تابش صدیقی

    نظم: سنا ہے دانہ انھیں ملے گا ٭ عابی مکھنوی

    سنا ہے دانہ اُنھیں ملے گا قفس میں چہکیں جو پَر نہ کھولیں قفس کو وطنِ عزیز بولیں وہ دیکھو شاہیں بھی پل رہے ہیں یہ دیکھو بازوں کے بازؤوں پر ہے چربی کتنی مگر خبر ہے کہ چند چڑیوں نے طے کیا ہے قفس کے دانے، قفس کے پانی سے لاکھ بہتر ہے اڑتے اڑتے کُھلی فضا میں شکار ہونا ٭٭٭ عابی مکھنوی
  2. فرخ منظور

    خُودی کے راز کو میں نے بروزِ عید پایا جی ۔ عابی مکھنوی

    خُودی کے راز کو میں نے بروزِ عید پایا جی کہ جب میں نے کلیجی کو کلیجے سے لگایا جی جوحصہ گائے سےآیا اُسے تقسیم کر ڈالا جو بکرا میرے گھر میں تھا اُسے میں نے چُھپایا جی فریج میں برف کا خانہ نہ ہوتا گر تو کیا ہوتا دعائیں اُس کو دیتا ہوں کہ جس نے یہ بنایا جی میں دستر خوان پر بیٹھا تو اُٹھنا ہو گیا...
  3. محمد تابش صدیقی

    بابا

    اپنی بیٹی کی تھام کر انگلی چیز لینے میں گھر سے نکلا تھا ایک بچی نے راستہ روکا وہ جو بچی تھی پانچ سالوں کی کھوئی سرخی تھی اس کے گالوں کی کالا چہرہ تو بال بکھرے تھے اُس کے چہرے پہ سال بکھرے تھے سُوکھی سُوکھی کلائی پر اُس نے ایک چُوڑی کہیں سے چھوٹی سی جانے کیسے پھنسا کے پہنی تھی پاؤں ننگے قمیص میلی...
  4. فراز اکرم

    ذرا سی دیر سونے دے مُجھے بھی دِن منانے دے!!!!

    کسی رنگ ساز کی ماں نے کہا بیٹا اُٹھو نا۔۔ ناشتہ کرلو کہ قسمت میں لِکھے دانوں کو چُگنے کے لئے بیٹا پرندے گھونسلوں سے اُڑ چکے ہیں تم بھی اُٹھ جاؤ خُمارِ نیند میں ڈُوبا ہوا بیٹا تڑپ اُٹھا ارے ماں آج چُھٹی ہے ذرا سی دیر سونے دے مِر ی آنکھوں کے تارے کون سی چُھٹی بتا مُجھ کو۔۔؟؟ ارے ماں!! آج دُنیا بھر...
  5. فراز اکرم

    سوکھی غیرت کا ہم نے کیا کرنا

  6. فراز اکرم

    عمر (رض) اب کیوں نہیں آتا - عابی مکھنوی

    عمر (رضی اللہ عنہ) اب کیوں نہیں آتا شاعر: عابی مکھنوی بیاد ”سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ“ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں آنکھیں جو ذرا کھولوں کلیجہ منہ کو آتا ہے سڑک پر سرد راتوں میں پڑے ہیں برف سے بچے دسمبر لوٹ آیا ہے عمر (رض) اب بھی نہیں آیا کسی کی بے رِدا بیٹی لہو میں ڈوب کر بولی کوئی پہرہ نہیں...
Top