غزل
اِک خواب ِ دل آویز کی نِسبت سے مِلا کیا
جُز دَربَدَرِی، اُس دَرِ دَولت سے مِلا کیا
آشوبِ فراغت! تِرے مُجرم ، تِرے مجبوُر
کہہ بھی نہیں سکتے کہ فراغت سے مِلا کیا
اِک نغمہ کہ خود اپنے ہی آہنگ سے محجوب
اِک عُمر کہ پِندار ِ سماعت سے مِلا کیا
اِک نقش کہ خود اپنے ہی رنگوں...
غزلِ
اِفتخارعارِف
رنگ تھا، روشنی تھا، قامت تھا
جس پہ ہم مر مِٹے، قیامت تھا
خُوش جمالوں میں دُھوم تھی اپنی
نام اُس کا بھی وجہِ شُہرت تھا
پاسِ آوارگی ہمیں بھی بہت !
اُس کو بھی اعترافِ وحشت تھا
ہم بھی تکرار کے نہ تھے خُوگر
وہ بھی ناآشنائے حُجّت تھا
خواب تعبیر بَن کے آتے تھے
کیا عجب موسمِ...
للہ الحمد کہ پھر شکر کے قابل ہوا میں
خود کو دیکھا جو نظر بھر کے تو کامل ہوا میں
جسم ہی جسم تھا لذت میں نہایا ہوا جسم
ہجر کی آگ سے گزرا ہمہ تن دل ہوا میں
کبھی میں سارے زمانے کو میسر آیا
کبھی یوں بھی ہوا، خود کو بھی نہ حاصل ہوا میں
پہلے بپھرے ہوئے گرداب سے کشتی باندھی
پھر اسی موجِ بلاخیز کا...
سیلِ جنوں ساحل کی جانب آتا ہے
خواب شبِ تاریک پہ غالب آتا ہے
ذرہ ہوں منسوب ہوا ہوں مہر کے ساتھ
روشن رہنا مجھ پر واجب آتا ہے
دل کی تباہی کے چھوٹے سے قصے میں
ذکر ہزار اطراف و جوانب آتا ہے
مٹی پانی آگ ہوا سب اس کے رفیق
جس کو اصولِ فرقِ مراتب آتا ہے
دل روئے اور گریے کی توفیق نہ ہو
ایسا وقت بھی...
اشعارِ عارف ؔ زین العابدین خان دہلوی
تعارف شاعر:
عارف ؔ تخلص نواب زین العابدین خان دہلوی خلف نواب غلام حسین خان متخلص بہ خسرو شاگرد نصیر و اسد اللہ خان غالب رحمتہ اللہ علیہ 1268ھ بارہ سو اٹھسٹھ ہجری میں انتقال کیا۔ شعر انکے بہت اچھے ہوتے ہیں ۔ مکمل کلام ان کا ڈھونڈ نہیں پایا اگر کسی کے...