سلام
پاؤں کو جُنبش، تمنّا کو مچلنا چاہئے
شوقِ زوّاری رگ و پے سے ابلنا چاہئے
کربلا ہے آخری سجدہ گہہِ سبطِ رسول ع
کربلا میں سر بہ سجدہ ہوکے چلنا چاہئے
بہہ رہا ہوں آنکھ سے قطرہ بہ قطرہ یم بہ یم
اس ترائی پر تو مٹّی کو پگھلنا چاہئے
سانس لیتا ہوں جہاں بکھرا تھا قاسم ع کا بدن
حق تو یہ ہے سینۂ ہستی...