عاشقی میں فقط یہی غم تھا

  1. عائد

    عاشقی میں فقط یہی غم تھا

    عاشقی میں فقط یہی غم تھا میں تو بکھرا مگر وہ سالم تھا کیا محبت کا یہ تقاضہ تھا مجھے غم دینے والا بے غم تھا ہائے وہ درد بے سکون مرے روز کوئی نیا تلاطم تھا بات وعدوں تلک نہیں پہنچی ایک رسمی سا ربط باہم تھا...
Top