ایک کاوش احباب کی خدمت میں پیش ہے۔امید ہے کہ اپنی رائے سے نوازیں گے۔
وہی قصہ پرانا ہے
محبت ہے، زمانہ ہے
کہیں مجبور دیوانی
کہیں محزوں دوانہ ہے
کسی سودائی کا ہے سر
کسی کا آستانہ ہے
ٹنگی ہے جان سولی پر
وفا کو آزمانا ہے
اسی میں مصلحت ڈھونڈو
تعلق تو نبھانا ہے
جہاں سے زخم رستے ہیں
وہیں مرہم...