در یوزہ گری حرفہء درویش و قلندر
کشکولیء شب پیشہء دارا و سکندر
غدارِحرم فتنہء مغرب کے مصاحب
خیراتِ صلیبی ہے منافق کا مقدر
کھلتے ہیں یہ اسرارِ قلندر سوئے محفل
ملبوسِ قلندر ہے فقط عشق کی چادر
آزادیء خوشرنگ ہے بدرنگ غلامی
خوں رنگ سیاست کا ہے گل رنگ مقدر
میخانہء دم مست ہے کعبہء مسلماں
ایک...