تعریف کی بھوک ... !
انسان پیدائشی بھوکا ہے دنیا میں آتے ہی رو رو کر لوگوں کو متوجہ کرتا ہے " میں بھوکا ہوں ، میں بھوکا ہوں " اسکے اس رونے کو سن کر ماں کی مامتا کو جوش آتا ہے اور اسکی چھاتیوں میں موجود آب حیات کے چشمے ابلنے شروع ہو جاتے ہیں جیسے کوئی اسماعیل (علیہ سلام ) زمین پر ایڑیاں رگڑے اور...
کشف و الہام کی حقیقت !
کشف و الہام سے متعلق ہر دو اطراف شدید غلو کا شکار ہیں ایک طرف تو اسے صریح شرک قرار دیا جاتا ہے تو دوسری طرف اسکو حجت شرعی قرار دینے کی کوشش ہوتی ہے ....
کوشش کرتا ہوں کہ افراط و تفریط سے ہٹ کر کچھ بیان کر سکوں
کشف کی دو بنیادی اقسام ہو سکتی ہیں
١ کشف علمی
٢ کشف الہامی...
▼ Hide quoted text
سیری نالہ بان(حصہ سوئم)
مصنف اسی گاؤں کا باسی ہے
یو ٹیوب کی چہل پہل میں جہاں خط و کتابت کا زمانہ جاتا رہا وہی ہماری نئی پود اپنے تمام تر ملکی و علاقائی آثاروں سے ناواقف ہو چکی ہے بلکہ وہ اس لفظ سے بهی ناآشنا ہے کہ آثار قدیمہ کیا ہوتے ہیں وائی فائی اور گوگل کے اس جدید دور...
غزل
نگاہوں میں تیر سانپ جو آستین میں رکھتے ہیں
صورت واللہ وہ کتنی حسین رکھتے ہیں
گفتار دلکش میں نہیں ثانی کوئی اُن کا
زہر زبان میں کتنا میرے ہم نشین رکھتے ہیں
ہوتا نہ کیونکر گھائل آخر دل ہی تو ہے
مستی آنکھوں میں مسکان لبوں پہ دلنشین رکھتے ہیں
ہم ہار گے سب کچھ وارفتگیِ محبت میں
شعلہ عجب...
غزل
ہم نے تو یہ کہا تھا کہ خط لکھنا
کب کہا تھا کہ نظم لکھنا یا افسانہ لکھنا .
برسوں سے کہہ رہے ہو جو بات اب نہ وہ کہنا.
لکھنا تو اب کی بار نیا کوئی بہانا لکھنا .
سرد راتوں میں بہل جائے جس سے دل.
لکھنا تو ایسا کوئی ترانہ لکھنا .
کیوں لکھ نہ پائے محبت نہیں یا فرصت نہ تھی .
کیسے بدلے ہو مزاج...