غزل
(علی مینائی)
یوں تو جو مل جائے، ہو جاتے ہیں اس منظر کے لوگ
آرزوئے عہد نو رکھتے ہیںدنیا بھر کے لوگ
کون دیوانہ ہے ٹکرائے جو سر دیوار سے
آئینے کے گھر ہیں اسی بستی میں اور پتھر کے لوگ
یہ بھی اک ترتیب سنگ و خشت و آہن ہی تو ہے
جانے کیوںگرویدہ ہو جاتے ہیں بام و در کے لوگ
ہاتھ میں...