کرشمہ
مرے لہو میں جو توریت کا ترنم ہے
مری رگوں میں جو یہ زمزمہ زبور کا ہے
یہ سب یہود و نصاریٰ کے خوں کی لہریں ہیں
مچل رہی ہیں جو میرے لہو کی گنگا میں
میں سانس لیتا ہوں جن پھیپھڑوں کی جنبش سے
کسی مغنئ آتش نفس نے بخشے ہیں
جواں ہے مصحفِ یزداں کا لحن داؤدی
کسی کی نرگسی آنکھوں کا نرگسی پردہ...