غزل
علی سرمد کی غزل کا ترجمہ کرنے کی ایک کوشش
محمد خلیل الرحمٰن
کوئی پوچھ لے میرے قاتل سے
مری جاں بخشو گے، کیا لوگے
تم پیار کا مول لگاتے ہو
مجھے پیار کرو گے، کیا لو گے
تمہیں تنہا بھی تو مرنا ہے
مرے ساتھ مرو گے، کیا لو گے
ہر ایک کا ساتھ نبھاتے ہو
مرے ساتھ پھرو گے، کیا لو گے
تم ہنستے اچھے...