اجالا بانٹ رہا تھا کوئی اندھیرے میں
ملی ہے کتنوں کو کل زندگی اندھیرے میں
کسی نے کھول کر دیکھا نہیں اسے شاید
ہر ایک کتاب سسکتی رہی اندھیرے میں
تھکا تھکا ہوا احساس لیکے آنکھوں میں
خموش سو گئی اب زندگی اندھیرے میں
مری زباں کے اجالوں کو چھین لو یارو
بڑی حسین ہے یہ خاموشی اندھیرے میں...